قاہرہ ، 5/دسمبر(آئی این ایس انڈیا)یورپ میں Court of Justice نے سابق مصری صدر حسنی مبارک اور ان کے اہل خانہ پر عائد پابندیوں کو منسوخ کر دیا ہے۔ علاوہ ازیں مذکورہ افراد کے مالی اثاثوں کو منجمد کرنے کا فیصلہ بھی واپس لے لیا گیا ہے۔
عدالت کے نزدیک یورپی یونین کی کونسل پر لازم ہے کہ وہ حسنی مبارک اور ان کے گھرانے سے منسوب ہر بات کی خود تحقیق کرے اور مصری حکام کے حوالے پر اکتفا نہ کرے۔
مذکورہ پابندیوں کے منسوخ ہونے کے بعد حسنی مبارک کا گھرانہ یورپ میں اپنی مالی رقوم کو استعمال کر سکیں گے۔
قاہرہ میں فوجداری عدالت نے 2016ء میں حسنی مبارک اور ان کے دو بیٹوں کو بدعنوانی اور سرکاری رقوم ہتھیانے کے الزام میں تین سال کی جیل کی سزا سنائی تھی۔ مذکورہ رقوم کے حجم کا اندازہ کروڑوں میں لگایا گیا ہے۔ یہ رقوم صدارتی محلوں کے لیے مختص تھیں۔
دوسری جانب 2018ء میں یورپی یونین کی جنرل کورٹ نے مصری عدالت کی جانب سے 2016ء میں جاری فیصلے کی بنیاد پر یورپی یونین کے ممالک میں حسنی مبارک کی املاک اور اثاثوں کو منجمد کرنے کے فیصلے کی تائید کی تھی۔ تاہم حسنی مبارک اور ان کے گھرانے کے وکیل نے اس فیصلے کے خلاف اپیل کر دی تھی۔